قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ الوَفَاءِ بِالنَّذْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ: {يُوفُونَ بِالنَّذْرِ} [الإنسان: 7]

6692. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْحَارِثِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَوَلَمْ يُنْهَوْا عَنْ النَّذْرِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ النَّذْرَ لَا يُقَدِّمُ شَيْئًا وَلَا يُؤَخِّرُ وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِالنَّذْرِ مِنْ الْبَخِيلِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الدہر میں) ارشاد ”وہ جو اپنی منت، نذر پوری کرتے ہیں۔“

6692.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کیا لوگوں کو نذر سے منع کیا گیا؟ بلاشبہ نبی ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ”نذر کسی چیز کو آگے پیچھے نہیں کرسکتی اس کے ذریعے سے تو صرف بخیل سے مال نکالا جاتا ہے۔“