تشریح:
(1) نذر طاعت امر واجب میں ہوتی ہے اور امر مستحب میں بھی۔ امر واجب کی مثال یہ ہے کہ میں اول وقت میں نماز پڑھوں گا۔ اسے حتی المقدور اس پر عمل کرنا ہو گا، یعنی اول وقت میں نماز ادا کرنا ہو گی اور امر مستحب کی مثال دیگر مالی اور بدنی عبادات ہیں۔ نذر کے بعد اس قسم کی عبادت واجب ہو جاتی ہے۔
(2) مذکورہ حدیث اس امر میں صریح ہے کہ نذر طاعت کو پورا کرنا ضروری ہے اور اگر کسی معصیت اور گناہ و نافرمانی کی نذر ہے تو اس کا ترک کر دینا ضروری ہے۔ نذر معصیت کے ترک پر کفارہ دینا ہو گا یا نہیں؟ اس کی وضاحت ہم آئندہ کریں گے۔ (فتح الباري: 709/11)