قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ لاَ يَقُولُ: مَا شَاءَ اللَّهُ وَشِئْتَ، )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَهَلْ يَقُولُ أَنَا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ؟

6711 .   وَقَالَ عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ ثَلَاثَةً فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَبْتَلِيَهُمْ فَبَعَثَ مَلَكًا فَأَتَى الْأَبْرَصَ فَقَالَ تَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فَلَا بَلَاغَ لِي إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: یوں کہنا منع ہے کہ جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں ( وہ ہو گا )

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور کیا کوئی شخص یوں کہہ سکتا ہے کہ مجھ کو اللہ کا آسرا ہے پھر آپ کا۔

6711.   حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کو یہ واقعہ بیان کرتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالٰی نے بنی اسرائیل کے تین آدمیوں کا امتحان لینے کا ارادہ کیا تو ان کے پاس ایک فرشتہ بھیجا۔ وہ کوڑھی کے پاس آیا اور اس سے کہا: میرے تمام اسباب و ذرائع ختم ہو چکے ہیں، میرے لیے اب اللہ کے سوا پھر تیرے علاوہ کوئی سہارا نہیں ہے۔“ پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔