قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ: لَعَمْرُ اللَّهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: {لَعَمْرُكَ} [الحجر: 72]: «لَعَيْشُكَ»

6720 .   حَدَّثَنَا الْأُوَيْسِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ح و حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ النُّمَيْرِيُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ وَعَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ حَدِيثِ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الْإِفْكِ مَا قَالُوا فَبَرَّأَهَا اللَّهُ وَكُلٌّ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ الْحَدِيثِ وَفِيهِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَعْذَرَ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَقَامَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ فَقَالَ لِسَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ لَعَمْرُ اللَّهِ لَنَقْتُلَنَّهُ

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: کوئی شخص کہے کہ «لعمر الله» یعنی اللہ کی بقا کی قسم کھانا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ ابن عباسؓ نے لعمرك‏ کے بارے میں کہا کہ اس سے لعيشك‏ مراد ہے۔تشریح:لعمرک انھم لفی سکرتھم یعمھون(الحجر:72)میں لعمرک سے مراد آنحضرتﷺ کی زندگی ہے اللہ پاک نے لوطیوں کی حالت بدکاری کو آپﷺ کی عمر کی قسم کھا کر بیان فرمایا ہے حضرت امام بخاری نے قتادہ کی تدیس کا شبہ رفع کرنے کے لئے سعید کی روایت کو بیان فرمایا ہے کیونکہ حضرت شعبہ ان ہی لوگوں سے روایت کرتے تھے جن کے سماع کا حال ان پر کھل جاتا تھا

6720.   نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب بہتان تراشوں نے ان پر طوفان باندھا پھر اللہ تعالٰی نے ان کی پاک دامنی واضح کر دی تو نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور عبداللہ بن ابی (رئیس المنافقین) سے انتقام کے متعلق فرمایا تو سیدبا اسید بن حضیر ؓ کھڑے ہوئے اور حضرت سعد بن عبادہ ؓ سے کہا: حیات الہٰی (اللہ کی بقا) کی قسم! ہم اس کو ضرور قتل کریں گے۔