موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبیﷺ
صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ ( بَابُ إِنْ حَلَفَ أَنْ لاَ يَشْرَبَ نَبِيذًا فَشَرِبَ طِلاَءً أَوْ سَكَرًا أَوْ عَصِيرًا، لَمْ يَحْنَثْ فِي قَوْلِ بَعْضِ النَّاسِ، وَلَيْسَتْ هَذِهِ بِأَنْبِذَةٍ عِنْدَهُ:)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6743 . حَدَّثَنِي عَلِيٌّ سَمِعَ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ أَبِي حَازِمٍ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ أَبَا أُسَيْدٍ صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَسَ فَدَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُرْسِهِ فَكَانَتْ الْعَرُوسُ خَادِمَهُمْ فَقَالَ سَهْلٌ لِلْقَوْمِ هَلْ تَدْرُونَ مَا سَقَتْهُ قَالَ أَنْقَعَتْ لَهُ تَمْرًا فِي تَوْرٍ مِنْ اللَّيْلِ حَتَّى أَصْبَحَ عَلَيْهِ فَسَقَتْهُ إِيَّاهُ
صحیح بخاری:
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
باب: اگر کسی نے قسم کھائی کہ نبیذ نہیں پئے گا پھر قسم کے بعد اس نے انگور کا پکا ہوا یا میٹھا پانی یا کوئی نشہ آور چیز یا انگور سے نچوڑا ہوا پانی پیا تو بعض لوگوں کے قول کے مطابق اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی ، کیونکہ یہ چیزیں ان کے رائے میں نبیذ نہیں ہیں
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6743. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک صحابی حضرت ابو اسید ؓ نے نکاح کیا اور اپنی شادی کے موقع پر انہوں نے نبی ﷺ کو دعوت دی۔ دلہن ہی میزبانی کا کام کر رہی تھی۔ پھر حضرت سہل ؓ نے لوگوں سے کہا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس دلہن نے کیا پلایا تھا؟ اس نے رات ہی کو پتھر کے ایک برتن میں کھجوریں بھگو رکھی تھیں حتٰی کہ جب صبح ہوئی تو اس نے ان کا پانی ہی آپ ﷺ کو پلایا تھا۔