موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6786 . فَقَالَ لَهُمَا أَبُو بَكْرٍ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ نُورَثُ، مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ، إِنَّمَا يَأْكُلُ آلُ مُحَمَّدٍ مِنْ هَذَا المَالِ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَاللَّهِ لاَ أَدَعُ أَمْرًا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُهُ فِيهِ إِلَّا صَنَعْتُهُ، قَالَ: فَهَجَرَتْهُ فَاطِمَةُ، فَلَمْ تُكَلِّمْهُ حَتَّى مَاتَتْ
صحیح بخاری:
کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں
باب : جس نے اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا ہونے کا دعویٰ کیا، اس کے گناہ کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6786. حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے ان سے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ نے فرمایا: ”ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا جو کچھ ہم چھوڑیں وہ سب صدقہ ہے۔ بلاشبہ حضرت محمد ﷺ کے اہل خانہ صرف اسی مال سے اپنے اخراجات پورے کریں گے۔“ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے مزید کہا: اللہ کی قسم! میں کوئی ایسی بات نہیں ہونے دوں گا بلکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو جو کام کرتے دیکھا میں بھی وہی کچھ کروں گا۔ اس وضاحت کے بعد سیدہ فاطمہ ؓ نے آپ سے مفارقت اختیار کرلی اور اپنی موت تک ان سے کلام نہ کیا۔