موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
6790 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَدْنَ أَنْ يَبْعَثْنَ عُثْمَانَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ يَسْأَلْنَهُ مِيرَاثَهُنَّ فَقَالَتْ عَائِشَةُ أَلَيْسَ قَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نُورَثُ مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ
صحیح بخاری:
کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں
باب : جس نے اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا ہونے کا دعویٰ کیا، اس کے گناہ کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
6790. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ وفات پا گئے تو آپ کی ازواج مطہرات نے ارادہ کیا کہ حضرت عثمان بن عفان ؓ کو حضرت ابو بکر ؓ کے پاس بھیجیں تاکہ ان میں سے اپنی وراثت کا مطالبہ کریں۔ (اس وقت) سیدہ عائشہ ؓ نے (انہیں یاد دلاتے ہوئے) کہا: ”کیا رسول اللہ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا تھا: ہماری رواثت تقسیم نہیں ہوتی ہم جو کچھ چھوڑیں وہ صدقہ ہوتا ہے۔“