قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا} [المائدة: 38])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَفِي كَمْ يُقْطَعُ؟ وَقَطَعَ عَلِيٌّ، مِنَ الكَفِّ وَقَالَ قَتَادَةُ، فِي امْرَأَةٍ سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ شِمَالُهَا: «لَيْسَ إِلَّا ذَلِكَ»

6858 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَطَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِجَنٍّ ثَمَنُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : اللہ تعالیٰ نے سورۃ مائدہ میں فرمایا اور چور مرد اور چور عورت کا ہاتھ کاٹو ۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

( کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے حضرت علی ؓنے پہنچے سے ہاتھ کٹوایا تھا اور قتادہ نے کہا اگر کسی عورت نے چوری کی اور غلطی سے اس کا بایاں ہاتھ کاٹ ڈالا گیا تو بس اب داہنا ہاتھ نہ کاٹا جائے گا۔ )اس باب میں یہ بیان ہے کہ کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے۔ احادیث واردہ سے معلوم ہوتا ہے کہ کم از کم تین درہم کی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔

6858.   حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا جس کی قیمت تین درہم تھی۔