موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابٌ: مَنْ أَصَابَ ذَنْبًا دُونَ الحَدِّ، فَأَخْبَرَ الإِمَامَ، فَلاَ عُقُوبَةَ عَلَيْهِ بَعْدَ التَّوْبَةِ، إِذَا جَاءَ مُسْتَفْتِيًا)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: قَالَ عَطَاءٌ: «لَمْ يُعَاقِبْهُ النَّبِيُّ ﷺ» وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: «وَلَمْ يُعَاقِبِ الَّذِي جَامَعَ فِي رَمَضَانَ» وَلَمْ يُعَاقِبْ عُمَرُ، صَاحِبَ الظَّبْيِ وَفِيهِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ
6883 . حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا وَقَعَ بِامْرَأَتِهِ فِي رَمَضَانَ فَاسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ تَجِدُ رَقَبَةً قَالَ لَا قَالَ هَلْ تَسْتَطِيعُ صِيَامَ شَهْرَيْنِ قَالَ لَا قَالَ فَأَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا
صحیح بخاری:
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(باب : جس نے کوئی ایسا گناہ کیا جس پر حد نہیں( مثلاً اجنبی عورت کو بوسہ دیا یا اس سے مساس کیا)اور پھراس کی خبر امام کو دی تو اگر اس نے توبہ کرلی اور فتویٰ پوچھنے آیا تو اسے اب توبہ کے بعد کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
عطاء نے کہا کہ ایسی صورت میں نبی کریم ﷺنے اسے کوئی سزا نہیں دی تھی۔ ابن جریج نے کہا کہ آنحضرت ﷺنے اس شخص کو کوئی سزا نہیں دی تھی جنہوں نے رمضان میں بیوی سے صحبت کرلی تھی۔ اسی طرح حضرت عمر ؓنے( حالت احرام میں) ہرن کا شکار کرنے والے کو سزا نہیں دی اور اس باب میں ابوعثمان کی روایت حضرت ابن مسعود ؓسے بحوالہ نبی کریم ﷺ مروی ہے۔یہ احکام امام وقت کی رائے اور جرائم کی نوعیتوں پر موقوف ہیں جو حدی جرائم ہیں۔ وہ اپنے قانون کے اندر ہی فیصل ہوں گے۔
6883. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رمضان المبارک میں (بحالت روزہ) اپنی بیوی سے جماع کر لیا، پھر اس نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”کیا تو غلام پاتا ہے۔“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: کیا تو دو ماہ کے روزے رکھ سکتا ہے؟ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تو ساٹھ مساکین کو کھانا کھلا۔“