تشریح:
(1) حیوانات کے نقصان کا تاوان حسب ذیل طریقے سے ہوگا: ٭اگر کسی کا جانور اچانک کھل گیا اور کسی کا کھیت چر گیا تو نقصان کا تاوان جانور کے مالک سے نہیں لیا جائے گا۔٭ اگر اس نے قصداً کھولا یا اس کو کھل جانے کا علم ہوا لیکن اس نے باندھنے کی کوشش نہیں کی یا چرواہا ساتھ تھا مگر اس کے باوجود کھیت چر گیا تو مالک سے تاوان لیا جائے گا۔٭کوئی شخص اپنے جانور عام راستے سے لے جا رہا تھا، اس دوران میں جانوروں نے کسی کا کھیت کچل دیا یا اس میں بیٹھنے سے بہت سے پودے ضائع ہو گئے تو مالک کو نقصان کا تاوان دینا ہوگا۔ ٭اگر لات چلانے، پیر جھاڑنے یا دم ہلانے سے کوئی نقصان ہوا تو اس صورت میں تاوان نہیں لیا جائے گا کیونکہ یہ جانور کی فطرت ہے، اس سے جانور کو روکا نہیں جا سکتا۔ ٭اگر کوئی جانور لوگوں کو سینگ مارتا ہے یا کسی نے کتا پالا جولوگوں کو کاٹتا ہے، اسے تنبیہ کی گئی کہ اپنے جانور یا کتے کو قابو کرو، اس نے سستی سے کام لیا تو اس صورت میں جانور کے مارنے یا کتے کے کاٹنے سے نقصان کا تاوان دینا پڑے گا۔ ٭ بکریوں کے دو چرواہے ہیں ایک آگے اور دوسرا پیچھے، اس صورت میں جو نقصان ہوگا وہ دونوں سے لیا جائے گا۔
(2) بے جان سواریوں، مثلاً: سائیکل، موٹر سائیکل، بس، ویگن، ریل اور ہوائی جہاز کا حکم بھی مندرجہ بالا صورتوں کے مطابق ہوگا۔