قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ (بَابُ إِذَا أُكْرِهَ حَتَّى وَهَبَ عَبْدًا أَوْ بَاعَهُ لَمْ يَجُزْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ: «فَإِنْ نَذَرَ المُشْتَرِي فِيهِ نَذْرًا، فَهُوَ جَائِزٌ بِزَعْمِهِ، وَكَذَلِكَ إِنْ دَبَّرَهُ»

6947. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ دَبَّرَ مَمْلُوكًا وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ النَّحَّامِ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ قَالَ فَسَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ عَبْدًا قِبْطِيًّا مَاتَ عَامَ أَوَّلَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور بعض لوگوں نے کہا اگر مکرہ سے کوئی چیز خریدے اور خریدنے والا اس میں کوئی نذر کردے تو یہ مدبر کرنا درست ہوگا۔ مدبر کے معنی کچھ رقم پر غلام سے معاملہ طے کرکے اسے اپنے پیچھے آزاد کردینا ہیں۔

6947.

حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ ایک انصاری آدمی نے اپنے ایک غلام کو مدبر کردیا جبکہ اس کے پاس غلام اور کوئی مال نہ تھا۔ رسول اللہ ﷺ کو اس کی اطلاع ملی تو آپ نے فرمایا: ”مجھ سے یہ غلام کون خریدتا ہے؟“ نعیم بن نحام نے اسے آٹھ سو درہم میں خرید لیا۔ حضرت جابر ؓ نے فرمایا: وہ غلام حبشی قبطی تھا جو پہلے ہی سال فوت ہو گیا تھا۔