تشریح:
اس روایت میں اختصار ہے۔ اس کی تفصیل آئندہ روایت میں بیا ن ہوگی، البتہ اس روایت میں امام بخاری رحمہ اللہ کے استاد مسلم بن ابراہیم اور شعبہ کے درمیان کوئی واسطہ نہیں، لہٰذا یہ سند عالی ہے اور دوسری حدیث میں امام بخاری اور امام شعبہ کے درمیان غندر کا واسطہ ہے۔ گویا پہلی روایت کے مقابلے میں اس کی سند سافل ہے۔ اس کے علاوہ اگلی روایت میں حضرت عمرو کے حضرت جابر ؓ سے سماع کی تصریح ہے۔