قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ القَدَحِ فِي النَّوْمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7032. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْعِلْمَ

صحیح بخاری:

کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں

تمہید کتاب (باب : خواب میں پیالہ دیکھنا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7032.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: میں ایک وقت سو رہا تھا کہ میرے پاس دودھ کا پیالہ لایا گیا، میں نے اس سے (دودھ) پیا، پھر میں نے اپنا بچا ہوا عمر بن خطاب کو دے دیا۔ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس کی تعبیر علم ہے۔“