تشریح:
اس کا مطلب یہ ہے کہ صفوں کو درست کرنے میں کوتاہی نہ کیا کرو، تمہاری غفلت کا مجھے علم ہوجاتا ہے کیونکہ میں جس طرح تمہیں آگے سے دیکھتا ہوں پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔ چونکہ یہ خرق عادت رسول اللہ ﷺ کا ایک معجزہ ہے اور وحی سے ثابت ہے، اس لیے اس پر یقین کرنا چاہیے اور عقلاً ایسا ممتنع بھی نہیں۔ (عمدة القاري:354/2) یاد رہے ایسا صرف نماز میں ہوتا ہے تھا جیسا کہ ہم گزشتہ اوراق میں وضاحت کر آئے ہیں۔