قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: القَضَاءُ فِي قَلِيلِ المَالِ وَكَثِيرِهِ سَوَاءٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ ابْنِ شُبْرُمَةَ: «القَضَاءُ فِي قَلِيلِ المَالِ وَكَثِيرِهِ سَوَاءٌ»

7184. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَبَةَ خِصَامٍ عِنْدَ بَابِهِ فَخَرَجَ عَلَيْهِمْ فَقَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّهُ يَأْتِينِي الْخَصْمُ فَلَعَلَّ بَعْضًا أَنْ يَكُونَ أَبْلَغَ مِنْ بَعْضٍ أَقْضِي لَهُ بِذَلِكَ وَأَحْسِبُ أَنَّهُ صَادِقٌ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ بِحَقِّ مُسْلِمٍ فَإِنَّمَا هِيَ قِطْعَةٌ مِنْ النَّارِ فَلْيَأْخُذْهَا أَوْ لِيَدَعْهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور ابن عیینہ نے بیان کیا ‘ ان سے شبرمہ ( کوفہ کے قاضی ) نے کہ دعویٰ تھوڑا ہو یا بہت سب کا فیصلہ یکساں ہے

7184.

سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نے اپنے دروازے پر جھگڑا کرنے والوں کی آواز سنی تو ان کی طرف تشریف لے گئے،پھر آپ نے ان سے فرمایا: ”میں تمہارے جیسا ایک انسان ہی ہوں۔ میرے پاس لوگ مقدمات لے کر آتے ہیں ، ممکن ہے کہ ایک فریق دوسرے کے مقابلے میں عمدہ بات کرنے کا ماہر ہو اور میں اس کی بات سن کر اس کے حق فیصلہ کردیتا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ وہ بات کرنے میں سچا ہے تو ایسے حالات میں اگر میں کسی دوسرے کے حق کا فیصلہ کردوں تو بلاشبہ وہ آگ کا ایک ٹکڑا ہے وہ اسے لے لے یا چھوڑدے۔“ ۔