قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ نَكَثَ بَيْعَةً)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ تَعَالَى: (إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللَّهَ يَدُ اللَّهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ فَمَنْ نَكَثَ فَإِنَّمَا يَنْكُثُ عَلَى نَفْسِهِ وَمَنْ أَوْفَى بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهِ اللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا)

7216. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ سَمِعْتُ جَابِرًا قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَايِعْنِي عَلَى الْإِسْلَامِ فَبَايَعَهُ عَلَى الْإِسْلَامِ ثُمَّ جَاءَ الْغَدَ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي فَأَبَى فَلَمَّا وَلَّى قَالَ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ کا سورۃ فتح میں فرمان یقینا جو لوگ آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ در حقیقت اللہ سے بیعت کرتے ہیں ۔ اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں کے اوپر ہے ۔ پس جوکوئی اس بیعت کو توڑے گا بلا شک اس کا نقصان اسے ہی پہنچے گا اور جو کوئی اس عہد کو پورا کرے جو اللہ سے اس نے کیا ہے تو اللہ اسے بڑا اجر عطا فرمائے گا ۔ تشریح: اور وہ چودہ سو حضرات تھے ۔ یہ اصحاب الشجرہ کے نام سے مشہور ہیں ‘ رضی اللہ عنہم۔

7216.

سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: آپ مجھے اسلام پہ بیعت کرلیں، آپ نے اسے اسلام پر بیعت کرلیا۔ دوسرے دن بخار کی حالت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس کرلیں۔ آپﷺ نے انکار فرمایا۔ جب وہ واپس ہوا تو آپ نے فرمایا: ”مدینہ طیبہ بھٹی کی طرح ہے جو گندگی اور ناپاکی کو دور کردیتا ہے، خالص اور پاکیزہ کو رکھ لیتا ہے۔“