تشریح:
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی مرض وفات میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا: ’’تم اپنے والد اور اپنے بھائی کو بلالو تاکہ میں خلافت کے متعلق تحریر لکھ دوں۔ اس حدیث کے آخر میں ہے: ’’اللہ تعالیٰ اور اہل ایمان کو ابوبکر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے علاوہ کوئی دوسرا خلیفہ منظور نہیں ہوگا۔‘‘ (صحیح مسلم، فضائل الصحابة، حدیث: 6181(2387) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت ارادہ الٰہی اور چاہت نبوی کے عین مطابق تھی، اب جو لوگ ایسے پاکباز خلیفہ کو غاصب اور ظالم خیال کرتے ہوں وہ انتہائی خطرناک مقام پر کھڑے ہیں، نیز خلافت کے لیے نامزدگی میں کوئی حرج نہیں، حالات اگراجازت دیں تو ایسا کیا جا سکتا ہے۔