قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: هَلْ يَقْضِي القَاضِي أَوْ يُفْتِي وَهُوَ غَضْبَانُ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7226 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ الْكَرْمَانِيُّ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَذَكَرَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَغَيَّظَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ لِيُمْسِكْهَا حَتَّى تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:قاضی کو فیصلہ یا فتویٰ غصہ کی حالت میں دینا درست ہے یا نہیں

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7226.   سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کا بیان ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی۔ اس بات کا ذکر سیدنا عمر ؓ نے نبی ﷺ سے کیا تو رسول اللہ ﷺ بہت خفا ہوئے۔ پھر آپ نے فرمایا: ”اسے چاہیئے کہ وہ رجوع کرے اور اسے اپنے پاس رکھے یہاں تک کہ وہ حیض سے پاک ہوجائے۔پھر جب وہ حائضہ ہو اور پاک ہوجائے تو اگر چاہے تو اسے طلاق دے دے۔“