تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر میرے پاس اُحد پہاڑ کے برابر سونا ہوتو میرے لیے بڑی خوشی کی بات ہوگی کہ تین راتیں گزرنے سے پہلے اسے فی سبیل اللہ خرچ کردوں اور میرے پاس اس میں سے کچھ نہ بچے۔‘‘ (صحیح البخاري۔ الاستقراض، حدیث: 2369) حضرت ابوزر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےمروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اُحد پہاڑ کو دیکھا تو فرمایا: ’’کاش! میرے پاس اس پہاڑ کے برابر سونا ہوتو میں ایک یاتین راتیں گزرنے سے پہلے پہلے اللہ کے بندوں میں اس طرح، اس طرح خرچ کردوں، آپ نے دونوں ہاتھوں سے اشارہ فرمایا۔‘‘ (صحیح البخاري، الرقاق، حدیث: 6444)
2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی عادت ہے کہ الفاظ میں ایسے عنوان بیان کرتے ہیں جن سے روایت کے دوسرے طرق کی طرف اشارہ مقصود ہوتا ہے۔ اس عنوان میں بھی انھوں نے یہی انداز اختیار کیاہے۔ (فتح الباري: 268/13)