تشریح:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے مذکورہ عنوان کے ذریعے سے ایک دوسری روایت کی طرف اشارہ کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: ’’اللہ کی قسم! اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم ہدایت یافتہ نہ ہوتے، نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے۔‘‘ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4104)
2۔عربی زبان میں لفظ (لَوْلا) ایک چیز کے وجود سے دوسری چیز کے امتناع کے لیے آتا ہے۔اگر اس کے ذریعے سے حق کومعلق کیاجائے جیساکہ مذکورہ حدیث میں ہے تو جائز بصورت دیگر اگرکسی باطل یا ناجائز کو معلق کیاجائے توصحیح نہیں کیونکہ جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے مقدر کیا ہے وہ ہرحال ہرصورت میں ہوکر رہے گی یہ اسے کرے یا نہ کرے۔ لفظ (لَوْلا) کے ذریعے سے ایک باطل چیز کومعلق کرنا اور اس کا عقیدہ رکھنا گویا تقدیر کی تکذیب کرناہے۔ (فتح الباري: 275/13)