قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ الحُكْمِ فِي البِئْرِ وَنَحْوِهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7250 .   فَجَاءَ الْأَشْعَثُ وَعَبْدُ اللَّهِ يُحَدِّثُهُمْ فَقَالَ فِيَّ نَزَلَتْ وَفِي رَجُلٍ خَاصَمْتُهُ فِي بِئْرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ فَلْيَحْلِفْ قُلْتُ إِذًا يَحْلِفُ فَنَزَلَتْ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ الْآيَةَ

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : کنویں اور اس جیسی چیزوں کے مقدمات فیصل کرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7250.   سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے جب مذکورہ حدیث بیان کر رہے ہیں تو سیدنا اشعث ؓ آئے اور انہوں نے کہا: میرے اور ایک دوسرے شخص کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی تھی ۔ میرا اس سے ایک کنویں کے متعلق جھگڑا ہوا تو نبی ﷺ نے (مجھے) فرمایا: ”تمہارے پاس کوئی گواہ ہے؟“ میں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: پھر فریق مخالف کی قسم پر فیصلہ ہوگا۔ میں نے کہا: اس وقت تو وہ جھوٹی قسم اٹھالے گا، چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی: ”بے شک جو لوگ اللہ کے عہد ( اور اپنی قسموں کے بدلے تھوڑی سی قیمت لیتے ہیں ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا)۔۔۔۔۔۔“ ۔