تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذوالیدین کی خبر واحد کو تسلیم کیا۔ مزید تسلی کے لیے دوسروں سے دریافت فرمایا: اگر ایک شخص کی خبر قابل عمل نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ذوالیدین کی بات کو خاطر میں نہ لاتے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خبر واحد کی دوسروں سے تصدیق کر لینا بھی درست ہے۔ واضح رہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذوالیدین کی خبر کو رد نہیں کیا بلکہ توثیق کے لیے دوسرے سے پوچھا کیونکہ وہ بیان کرنے میں اکیلا تھا ممکن تھا کہ وہ اس میں غلطی کر گیا ہو۔ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی توثیق فرمائی اور بنیادی طور پر اسی کی بات کو قابل عمل ٹھہرایا۔