تشریح:
1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں جن برتنوں سے منع فرمایا اس وقت ان میں شراب بنائی جاتی تھی اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان برتنوں کے استعمال سے بھی منع فرما دیا تاکہ انھیں دیکھ کر شراب نوشی کا جذبہ تازہ نہ ہو جائے اور ان میں شراب کے اثرات بھی ختم ہو جائیں پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان برتنوں کے استعمال کی اجازت دے دی کیونکہ ان کے خطرات ختم ہو چکے تھے۔
2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے خیر واحد کی حجیت کو ثابت فرمایا ہے۔ ان لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پابند فرمایا کہ یہ احکام تم نے اپنی پیچھے رہنے والی قوم کو پہنچانے ہیں۔ یہ حکم عام ہے ایک آدمی بھی یہ باتیں دوسروں کو پہنچا سکتا ہے۔