تشریح:
1۔حضرت آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے کا نام قابیل تھا جس نے اپنے بھائی ہابیل کو بلاوجہ قتل کیا تھا۔زمین پر سب سے پہلے یہ قتل ناحق ہوا تھا،اس لیے قیامت تک جتنے بھی قتل ناحق ہوں گے ان کے گناہ کاایک حصہ اس کے نامہ اعمال میں بھی ڈالا جاتارہے گا۔
2۔اس عنوان کے مطابق صریح احادیث بھی ہیں مگر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اپنی شرط کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے وہ نہیں لاسکے البتہ عنوان میں ان کی طرف اشارہ کردیا ہے۔وہ احادیث حسب ذیل ہیں: الف۔حضرت جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جوشخص اسلام میں بُری رسم ایجاد کرے، اس پر اس کا بوجھ اور عمل کرنے والوں کا بوجھ پڑتا رہے گا۔ عمل کرنے والوں کا بوجھ بھی کم نہیں ہوگا۔‘‘ (صحیح مسلم، الزکاة، حدیث: 2351(1017) ب۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ،انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص گمراہی کی دعوت دے گا، اس پر اس کا بوجھ اور اس پر عمل کرنے والوں کا بوجھ بھی لادا جائےگا۔ عمل کرنے والوں کا بوجھ کچھ کم نہیں ہوگا۔‘‘ (صحیح مسلم، العلم، حدیث: 6804(2674)