تشریح:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے تواضع کے طور پر یہ پسند نہ کیا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دفن ہوں اور لوگ گمان کریں کہ ان کا مقام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صاحبین کے بعد دوسرے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے زیادہ ہے۔ ہارون الرشید نے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مقام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں کیسا تھا؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد انھیں جو مقام ملا وہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں تھا۔ انھوں نے ظاہری قرب کو باطنی قرب کی وجہ قرار دیا کہ صاحبین رضوان اللہ عنھم اجمعین تمام صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے زیادہ بلند مرتبہ اورقابل احترام تھے۔ (فتح الباري: 337/13)