کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب : آنحضرت ﷺ کا اپنی امت کو اللہ تبارک وتعالیٰ کی توحید کی طرف دعوت دینا
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: The Prophet (saws) inviting his followers to Tauhid of Allah)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7442.
ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک شخص کو کسی لشکر کا سردار بناکر روانہ فرمایا: وہ اپنی فوج کو نماز پڑھاتا تو اپنی قراءت «قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ » پر ختم کرتا۔ جب یہ لوگ لوٹ کر آئے تو انہوں نے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس سے پوچھو وہ ایسا کیوں کرتا تھا؟“ لوگوں نے اس سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ اس سورت میں رحمن کی صفات ہیں جنہیں تلاوت کرنا مجھے اچھا لگتا ہے۔ تب نبی ﷺ نےفرمایا: ”اسے بتا دو کہ اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولیں دعوت،دعوتِ توحید ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جتنے بھی انبیاء تشریف لائے انھوں نے سب سے پہلے دعوتِ توحید پیش کی۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:"اور آپ سے پہلے ہم نے جو بھی رسول بھیجا،اس کی طرف یہی وحی کرتے رہے کہ بے شک حقیقت یہ ہے میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں،لہذا تم صرف میری عبادت کرو۔"(الانبیاء:21/25)واضح رہے کہ عنوان میں اُمت سے مراد امت دعوت ہے جنھیں دعوت توحید پیش کی گئی۔
ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک شخص کو کسی لشکر کا سردار بناکر روانہ فرمایا: وہ اپنی فوج کو نماز پڑھاتا تو اپنی قراءت «قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ » پر ختم کرتا۔ جب یہ لوگ لوٹ کر آئے تو انہوں نے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس سے پوچھو وہ ایسا کیوں کرتا تھا؟“ لوگوں نے اس سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ اس سورت میں رحمن کی صفات ہیں جنہیں تلاوت کرنا مجھے اچھا لگتا ہے۔ تب نبی ﷺ نےفرمایا: ”اسے بتا دو کہ اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے۔“
ہم سے محمد نے بیان کیا‘ کہا ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا‘ کہا ہم سے ابن وہب نے بیان کیا‘ ان سے عمر و نے‘ ان سے ابوہلال نے اور ان سے ابو الرجال محمد بن عبد الرحمن نے‘ ان سے ان کی والدہ عمرہ بن عبد الرحمن نے‘ وہ ام المؤمنین عائشہ ؓ کی پرورش میں تھیں۔ انہوں نے عائشہ ؓ سے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک صاحب کو ایک مہم پر روانہ کیا۔ وہ صاحب اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے تھے اور نماز میں ختم قل ھو اللہ أحد پر کرتے تھے۔ جو لوگ واپس آئے تو اس کا ذکر آنحضرت ﷺ سے کیا۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ ان سے پوچھو کہ وہ یہ طرز عمل کیوں اختیار کئے ہوئے تھے۔ چنانچہ لوگوں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ ایسا اس لیے کرتے تھے کہ یہ اللہ کی صفت ہے اور میں اسے پڑھنا عزیز رکھتا ہوں۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ انہیں بتا دوں کہ اللہ بھی انہیں عزیز رکھتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
اس سورہ شریف میں اللہ تعالیٰ کی اولین صفت وحدانیت دوسری صفت صمدانیت کو ظاہر کیا گیا ہے۔ معرفت الٰہی کے سمجھنے کے سلسلے میں وجود باری تعالیٰ کو تسلیم کرنے کے بعد ان دو صفتوں کو سمجھنا ضروری ہے توالد وتناسل کا سلسلہ بھی ایسا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات ا س سے بالکل پاک ہے کہ وہ اولاد مثل مخلوق کے رکھتا ہو یا کوئی اس کا جننے والا ہو وہ ان ہر دو سلسلوں سے بہت دور ہے۔ اس سلسلہ کے لیے مذکر یا مؤنث ہم ذات ہونا ضروری ہے اور ساری کائنات میں اس کام ہم ذات کوئی نہیں ہے۔ وہ اس بارے میں بھی وحدہ لا شریک لہ ہے۔ ان جملہ امور کو سمجھ کر معرفت الٰہی حاصل کرنا انبیاء کرام کا یہی اولین پیغام ہے۔ یہی اصل دعوت دین ہے لا اله إلا اللہ کا یہی مفہوم ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA) : The Prophet (ﷺ) sent (an army unit) under the command of a man who used to lead his companions in the prayers and would finish his recitation with (the Sura 112): 'Say ( O Muhammad (ﷺ) ): "He is Allah, the One." ' (112.1) When they returned (from the battle), they mentioned that to the Prophet. He said (to them), "Ask him why he does so." They asked him and he said, "I do so because it mentions the qualities of the Beneficent and I love to recite it (in my prayer)." The Prophet; said (to them), "Tell him that Allah loves him"