قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهُوَ العَزِيزُ الحَكِيمُ} [إبراهيم: 4]{سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ العِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ} [الصافات: 180]، {وَلِلَّهِ العِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ} [المنافقون: 8]، وَمَنْ حَلَفَ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَصِفَاتِهِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ أَنَسٌ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: تَقُولُ جَهَنَّمُ: قَطْ قَطْ وَعِزَّتِكَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ: يَبْقَى رَجُلٌ بَيْنَ الجَنَّةِ وَالنَّارِ، آخِرُ أَهْلِ النَّارِ دُخُولًا الجَنَّةَ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ اصْرِفْ وَجْهِي عَنِ النَّارِ، لاَ وَعِزَّتِكَ لاَ أَسْأَلُكَ غَيْرَهَا قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ[ص:117] قَالَ: قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: لَكَ ذَلِكَ وَعَشَرَةُ أَمْثَالِهِ وَقَالَ أَيُّوبُ: «وَعِزَّتِكَ لاَ غِنَى بِي عَنْ بَرَكَتِكَ»

7451 .   حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا حَرَمِيٌّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَزَالُ يُلْقَى فِي النَّارِ ح و قَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ وَعَنْ مُعْتَمِرٍ سَمِعْتُ أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَزَالُ يُلْقَى فِيهَا وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتَّى يَضَعَ فِيهَا رَبُّ الْعَالَمِينَ قَدَمَهُ فَيَنْزَوِي بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ ثُمَّ تَقُولُ قَدْ قَدْ بِعِزَّتِكَ وَكَرَمِكَ وَلَا تَزَالُ الْجَنَّةُ تَفْضُلُ حَتَّى يُنْشِئَ اللَّهُ لَهَا خَلْقًا فَيُسْكِنَهُمْ فَضْلَ الْجَنَّةِ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

 

تمہید کتاب  (

باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد ” اور وہی غالب ہے ‘ حکمت والا “ ۔اور فرمایا ” اے رسول ! تیرا مالک عزت والا ہے ’ ان باتوں سے پاک ہے جو یہ کافر بناتے ہیں “ اور فرمایا ” عزت اللہ اور اس کے رسول ہی کے لیے ہے “ اور جو شخص اللہ کی عزت اور اس کی دوسری صفات کی قسم کھاتے تو وہ قسم منعقد ہو جائے گی ‘ 

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور انس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب اللہ اس میں اپنا قدم رکھ دے گا تو جہنم کہے گی کہ بس بس تیری عزت کی قسم ! اور ابوہریرہ ؓ  نے نبی کریم ﷺ سے بیان کیا کہ ایک شخص جنت اور دوذخ کے درمیان باقی رہ جائے گا جو سب سے آخری دوزخی ہوگا جسے جنت میں داخل ہونا ہے اور کہے گا اے رب ! میرا چہرہ جہنم سے پھیر دے ‘ تیری عزت کی قسم اس کے سوا اور میں کچھ نہیں مانگوں گا ۔ ابو سعید ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل کہ گا کہ تمہارے لیے یہ ہے اور اس سے دس گنا اور ایوب علیہ السلام نے دعا کی ” اور تیری عزت کی قسم ! کیا میں تیری عنایت اور سر فرازی سے کبھی بے پروا ہو سکتا ہوں “ حضرت امام نے صفات الٰہیہ کا اثبات فرمایا جو معتزلہ کی تردید ہے ۔

7451.   سیدنا انس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”لوگوں کو دوزخ میں ڈالا جائے گا۔“ دوسری سند سے اس روایت کے یہ الفاظ ہیں: لوگوں کو مسلسل دوزخ میں ڈالا جائے گا اور جہنم کہتی رہے گی: (میرے اندر ڈالنے کے لیے) کچھ اور ہے؟ یہاں تک کہ اللہ رب العالمین اس میں اپنا قدم رکھے گا تو اس کا یک حصہ دوسرے سے مل مل جائے گا اس وقت وہ کہے گی: تیری عزت اور تیرے کرم کی قسم! بس، بس، اور جنت میں بھی جگہ بچ جائے گی یہاں تک اللہ تعالیٰ اس کے لیے (اس وقت) کوئی مخلوق پیدا کرے گا جس سے جنت کے باقی ماندہ حصے کو بھرا جائے گا۔