تشریح:
جس لڑائی کا مقصد کفرو شرک کو نیچا دکھانا اور توحید و سنت کو بلند کرنا ہو وہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑنا ہے۔ اس کے علاوہ جنگ وقتال کی تمام قسمیں تخریب کاری اور دہشت گردی ہے جو اللہ تعالیٰ کی شریعت میں انتہائی ناپسندیدہ حرکت ہے۔ اسی طرح مال و دولت اور اقتدار کے حصول کے لیے لڑائی کرنا بھی جہاد فی سبیل اللہ نہیں۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے حکم کا ذکر ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے انھی الفاظ سے عنوان کو ثابت کیا ہے یعنی جو شخص اللہ تعالیٰ کے کلمات کی سر بلندی اور انھیں غالب کرنے کے لیے لڑائی کرتا ہے وہ اللہ کی راہ میں لڑتا ہے اور ایسے لوگوں کے لیے اللہ تعالیٰ کا پہلے سے طے شدہ فیصلہ ہے۔ ’’بے شک وہ یقیناً ان کی مدد کی جائے گی اور بے شک ہمارا لشکر یقیناً وہی غالب رہے گا۔‘‘ (الصافات:37۔172۔173 وشرح کتاب التوحید الغنمیان: 231/2)