تشریح:
1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ دعا صرف اہل توحید کے حق میں قبول ہوگی۔ مشرکین کے لیے اس میں کوئی حصہ نہیں ہو گا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں ہے۔‘‘ ان شاء اللہ وہ دعا ان کے لیے قبول ہو گی جنھیں اس حالت میں موت آئی کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتے ہوں گے۔ (صحیح مسلم، الإیمان، حدیث: 491۔(199) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دعا کو اللہ تعالیٰ کی مشیت پر موقوف رکھا ہےاگرچہ اللہ تعالیٰ نے خبر دے رکھی ہے کہ وہ ضرور قبول ہوگی۔
2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے ثابت کیا ہے کہ ہر چیز اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تحت ہے۔ کائنات کی کوئی چیز اس سے باہر نہیں۔ اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے جو نہیں چاہتا وہ نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ کوکوئی مجبور نہیں کر سکتا جیسا کہ انسان کو اس کی چاہت کے بغیر بھی کوئی کام کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہےاللہ تعالیٰ کائنات کا مالک ہے۔ وہ اس کا نظام چلانے میں کسی کا محتاج نہیں۔