تشریح:
فرشتوں کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ہم تیرے رب کے حکم کے بغیر نازل نہیں ہوتے۔‘‘ (مریم 64) اس آیت سے معلوم ہوا کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام اس وقت اترتے تھے جب انھیں اللہ تعالیٰ کا حکم ہوتا، اس بنا پر حدیث میں مذکورہ بشارت بامرالٰہی تھی۔ گویا اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام سے فرمایا کہ جاؤ اور میرے پیغمبر کو بشارت دے دو۔ اس سے ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام سے ہم کلام ہو کر یہ پیغام دیا اور پیغام ہمیشہ کلام سے دیا جاتا ہے اور اس میں ندا بھی داخل ہے۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ موحد اگرچہ گناہ گار ہو آخر کار جنت کا حق دار ہوگا، خواہ اللہ تعالیٰ اسے گناہوں کی سزا دے یا معاف کر دے۔