قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ وَضْعِ اليُمْنَى عَلَى اليُسْرَى فِي الصَّلاَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

751 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: «كَانَ النَّاسُ يُؤْمَرُونَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ اليَدَ اليُمْنَى عَلَى ذِرَاعِهِ اليُسْرَى فِي الصَّلاَةِ» قَالَ أَبُو حَازِمٍ لاَ أَعْلَمُهُ إِلَّا يَنْمِي ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِسْمَاعِيلُ: يُنْمَى ذَلِكَ وَلَمْ يَقُلْ يَنْمِي

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

751.   حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: لوگوں کو یہ حکم دیا جاتا تھا کہ آدمی نماز میں اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی کلائی پر رکھے۔ ابوحازم رازی نے کہا کہ وہ (حضرت سہل بن سعد ؓ) اس حکم کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کرتے تھے۔ (ایک اور راوی حدیث) اسماعیل کہتے ہیں کہ یہ حکم منسوب کیا جاتا تھا، یہ الفاظ نہیں کہے کہ وہ اس حکم کو منسوب کرتے تھے۔