تشریح:
امام بخاری ؒ کا مقصود یہ ہے کہ امام، منفرد اور مقتدی کے لیے نماز میں قراءت کی رکنیت وفرضیت کو ثابت کیا جائے، چنانچہ حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ نے اپنی نماز کو رسول اللہ ﷺ کی نماز کے متعلق قرار دیا ہے اور رسول اللہ ﷺ ہمیشہ ہی ہر رکعت میں قراءت کرتے تھے۔ اس سے فرضیت ثابت ہوتی ہے۔ اور پھر آپ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے پڑھتے دیکھا ہے۔آپ کا یہ امرو جوب کےلیے ہے۔ایک روایت میں صلاۃ عشاء کا ذکر ہے اور یہاں بعد از دوپہر شام کی دونوں نمازوں کا بیان ہے۔ صلاۃ عشاء سے امام بخاری ؒ کا مقصود ثابت نہیں ہوتا، اس لیے صلاۃ عشاء والی روایت کے راوی کا وہم ہے۔ واضح رہے کہ ابو داود طیالسی، مصنف عبدالرزاق اور صحیح ابی عوانہ میں بھی پچھلے پہر کی دو نمازوں کو ذکر کیا گیا ہے۔ والله أعلم۔