قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ الجَمْعِ بَيْنَ السُّورَتَيْنِ فِي الرَّكْعَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَالقِرَاءَةِ بِالخَوَاتِيمِ، وَبِسُورَةٍ قَبْلَ سُورَةٍ، وَبِأَوَّلِ سُورَةٍ وَيُذْكَرُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، «قَرَأَ النَّبِيُّ المُؤْمِنُونَ فِي الصُّبْحِ، حَتَّى إِذَا جَاءَ ذِكْرُ مُوسَى، وَهَارُونَ - أَوْ ذِكْرُ عِيسَى - أَخَذَتْهُ سَعْلَةٌ فَرَكَعَ» وَقَرَأَ عُمَرُ: فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى بِمِائَةٍ وَعِشْرِينَ آيَةً مِنَ البَقَرَةِ، وَفِي الثَّانِيَةِ بِسُورَةٍ مِنَ المَثَانِي وَقَرَأَ الأَحْنَفُ: بِالكَهْفِ فِي الأُولَى، وَفِي الثَّانِيَةِ بِيُوسُفَ - [ص:155] أَوْ يُونُسَ - وَذَكَرَ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الصُّبْحَ بِهِمَا وَقَرَأَ ابْنُ مَسْعُودٍ: بِأَرْبَعِينَ آيَةً مِنَ الأَنْفَالِ، وَفِي الثَّانِيَةِ بِسُورَةٍ مِنَ المُفَصَّلِ وَقَالَ قَتَادَةُ: «فِيمَنْ يَقْرَأُ سُورَةً وَاحِدَةً فِي رَكْعَتَيْنِ أَوْ يُرَدِّدُ سُورَةً وَاحِدَةً فِي رَكْعَتَيْنِ كُلٌّ كِتَابُ اللَّهِ»

787 .   حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ مَسْعُودٍ، فَقَالَ: قَرَأْتُ المُفَصَّلَ اللَّيْلَةَ فِي رَكْعَةٍ، فَقَالَ: «هَذًّا كَهَذِّ الشِّعْرِ، لَقَدْ عَرَفْتُ النَّظَائِرَ الَّتِي كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرُنُ بَيْنَهُنَّ، فَذَكَرَ عِشْرِينَ سُورَةً مِنَ المُفَصَّلِ، سُورَتَيْنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ»

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: ایک رکعت میں دو سورتیں ایک ساتھ پڑھنا

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور سورت کے آخری حصوں کا پڑھنا اور ترتیب کے خلاف سورتیں پڑھنا یا کسی سورت کو ( جیسا کہ قرآن شریف کی ترتیب ہے ) اس سے پہلے کی سورت سے پہلے پڑھنا اور کسی سورت کے اول حصہ کا پڑھنا یہ سب درست ہے۔ اور عبداللہ بن سائب سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے صبح کی نماز میں سورہ مومنون تلاوت فرمائی، جب آپ حضرت موسیٰ ؑ اور حضرت ہارون ؑ کے ذکر پر پہنچے یا حضرت عیسیٰ ؑ کے ذکر پر تو آپ کو کھانسی آنے لگی، اس لیے رکوع فرما دیا اور حضرت عمر ؓ نے پہلی رکعت میں سورہ بقرہ کی ایک سو بیس آیتیں پڑھیں اور دوسری رکعت میں مثانی ( جس میں تقریباً سو آیتیں ہوتی ہیں ) میں سے کوئی سورت تلاوت کی اور حضرت احنف ؓ نے پہلی رکعت میں سورہ کہف اور دوسری میں سورہ یوسف یا سورہ یونس پڑھی اور کہا کہ حضرت عمر ؓ نے صبح کی نماز میں یہ دونوں سورتیں پڑھی تھیں۔ ابن مسعود ؓ نے سورہ انفال کی چالیس آتیں ( پہلی رکعت میں ) پڑھیں اور دوسری رکعت میں مفصل کی کوئی سورہ پڑھی اور قتادہ ؓ نے ایک شخص کے متعلق جو ایک سورہ دو رکعات میں تقسیم کر کے پڑھے یا ایک سورہ دو رکعتوں میں بار بار پڑھے فرمایا کہ ساری ہی کتاب اللہ میں سے ہیں۔ ( لہٰذا کوئی حرج نہیں

787.   حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: میں نے آج رات مفصل کی تمام سورتیں ایک ہی رکعت میں پڑھ دیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: تو نے اس قدر تیزی سے پڑھیں جیسے اشعار پڑھے جاتے ہیں۔ بےشک میں ان جوڑا جوڑا سورتوں کو جانتا ہوں جنہیں رسول اللہ ﷺ ملا کر پڑھا کرتے تھے، پھر آپ نے مفصل کی بیس سورتیں بیان کیں، یعنی ہر رکعت میں پڑھی جانے والی دو دو سورتیں۔