تشریح:
(1) رکوع میں دعا کرنے کے متعلق اختلاف ہے۔ امام مالک کہتے ہیں کہ رکوع میں دعا کرنا مکروہ ہے۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رکوع میں اپنے رب کی تعظیم کرو۔ بندہ سجدے کی حالت اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے، اس لیے سجدے میں دعا کیا کرو کیونکہ بحالت سجدہ دعائیں قبول ہونے کی زیادہ امید ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، الصلاة، حدیث:1074(479)) امام بخارى ؒ کا مقصود مذکورہ موقف کی تردید کرنا ہے۔ پیش کردہ حدیث میں دعا کے لیے ایک مخصوص وقت کی تعیین کی گئی ہے، اس میں بحالت رکوع دعا کرنے کی کوئی ممانعت نہیں۔ امام بخاری نے حدیث سے ثابت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ رکوع اور سجدہ دونوں حالتوں میں دعا کرتے تھے۔ جیسا کہ سجدے میں اللہ کی تعظیم کی جا سکتی ہے اسی طرح رکوع میں دعا کرنے کی بھی کوئی ممانعت نہیں۔ (صحیح البخاري، الصلاة، حدیث:817) واللہ أعلم۔
(2) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ مذکورہ دعا پڑھنے میں قرآن مجید پر عمل کرتے تھے۔ (فتح الباري:364/2) سورۂ نصر میں ہے: ﴿فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ ۚ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا ﴿٣﴾) (النصر3:110) ’’آپ اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کیجئے اور اس سے مغفرت طلب کیجیے۔ بےشک وہ بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والا ہے۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ اس سورت کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ نماز میں مذکورہ دعا پڑھتے تھے۔ (فتح الباري:387/2)