تشریح:
اس روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت انس ؓ نماز پڑھتے وقت دو سجدوں کے درمیان کافی دیر بیٹھتے یہاں تک کہ کہنے والا کہتا کہ شاید آپ دوسرا سجدہ بھول گئے ہیں۔ حضرت انس ؓ کے شاگرد حضرت ثابت کہتے ہیں کہ یہ ایک ایسا عمل ہے جسے تم لوگ نہیں بجا لاتے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے مخاطب ایسے لوگ تھے جو دونوں سجدوں کے درمیان دیر تک نہیں بیٹھتے تھے لیکن جب کسی سنت کا ثبوت مل جائے تو اس پر عمل کرنے والے کو مخالفین کی پروا نہیں کرنی چاہیے۔ (فتح الباري:390/2) واللہ المستعان۔