تشریح:
امام بخاری ؒ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ خطبے میں أما بعد کہنا سنت ہے۔ حضرت داود ؑ کے متعلق قرآن میں ہے کہ انہیں فصل خطاب سے نوازا گیا تھا۔ (ص20:38) اس کا بھی تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کو اپنے اصل خطاب سے أما بعد کے ذریعے سے الگ کیا جائے۔ امام بخاری ؒ نے اسی مقصد کے لیے متعدد احادیث پیش کی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس انداز کو عادتاً اختیار فرمایا ہے۔ چونکہ امام بخاری ؒ کو ان کی شرط کے مطابق کوئی خاص حدیث خطبۂ جمعہ سے متعلق نہ مل سکی، اس لیے انہوں نے دوسری احادیث نقل کر دیں جن سے مقصد مذکورہ حاصل ہو اور یہ انداز جمعہ کے لیے قابل عمل ہے۔ اس حدیث کی مکمل تشریح کتاب الکسوف میں ذکر ہو گی۔ بإذن اللہ