تشریح:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بحالت خطبہ امام سے کسی عوامی ضرورت کے لیے دعا کی درخواست کی جا سکتی ہے اور امام دوران خطبہ ہی میں ایسی درخواست پر عمل درآمد کر سکتا ہے۔
(2) استسقاء کی تین صورتیں ہیں: ٭ باقاعدہ باہر کسی کھلے میدان میں جا کر نماز پڑھنا پھر ایک مخصوص طریقے سے دعا کرنا۔ ٭ کسی بھی نماز کے بعد بارش کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا۔ ٭ دوران خطبہ میں کسی کی درخواست پر ہاتھ اٹھا کر بارش کے لیے دعا کرنا۔ امام بخاری ؒ نے اس آخری صورت کو یہاں بیان کیا ہے۔ اس کا تفصیلی ذکر کتاب الاستسقاء میں آئے گا۔ (3) اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ کا ایک اہم معجزہ بیان ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بادلوں کو آپ کا فرمان تسلیم کرنے پر مامور فرما دیا۔ واللہ أعلم۔