تشریح:
(1) قبل ازیں حدیث میں بیان ہوا ہے کہ نماز عید سے قبل خطبہ دینے کا سلسلہ مروان بن حکم نے شروع کیا، جب حضرت ابو سعید خدری ؓ نے اسے ٹوکا تو اس نے کہا کہ لوگ ہمارا خطبہ سننے کے لیے بیٹھتے نہیں، اس لیے میں نے اسے نماز سے پہلے کر دیا ہے۔ (صحیح البخاري، العیدین، حدیث:958) ایک دوسری حدیث میں ہے کہ مروان نے سب سے پہلے قبل از نماز خطبہ دینے کا اہتمام کیا، چنانچہ ایک دفعہ کسی شخص نے اسے کہا کہ خطبے سے پہلے نماز کا اہتمام ہونا چاہیے۔ مروان نے جواب دیا کہ اب یہ طریقہ متروک ہو چکا ہے۔ اس پر حضرت ابو سعید خدری ؓ نے فرمایا: بلاشبہ اس شخص نے اپنی ذمہ داری ادا کر دی ہے۔ (سنن ابن ماجة، إقامة الصلوات، حدیث:1275) امام بخاری ؒ نے مذکورہ دونوں احادیث سے ثابت کیا ہے کہ نماز عید خطبے سے پہلے ہے۔ حالات کی تبدیلی سے اس سنت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
(2) شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ شرح تراجم بخاری میں لکھتے ہیں کہ نماز عید کے بعد خطبہ دینا ہی رسول اللہ ﷺ کی سنت اور خلفائے راشدین کا معمول ہے۔ جمعہ پر قیاس کرتے ہوئے نماز عید سے پہلے خطبہ پڑھنا بدعت ہے۔ اس کی ابتدا مروان سے ہوئی تھی۔ الحمدللہ اب یہ بدعت اپنے انجام کو پہنچ چکی ہے۔