قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ حَمْلِ السِّلاَحِ فِي العِيدِ وَالحَرَمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ الحَسَنُ: «نُهُوا أَنْ يَحْمِلُوا السِّلاَحَ يَوْمَ عِيدٍ إِلَّا أَنْ يَخَافُوا عَدُوًّا»

967. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلَ الْحَجَّاجُ عَلَى ابْنِ عُمَرَ وَأَنَا عِنْدَهُ فَقَالَ كَيْفَ هُوَ فَقَالَ صَالِحٌ فَقَالَ مَنْ أَصَابَكَ قَالَ أَصَابَنِي مَنْ أَمَرَ بِحَمْلِ السِّلَاحِ فِي يَوْمٍ لَا يَحِلُّ فِيهِ حَمْلُهُ يَعْنِي الْحَجَّاجَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور امام حسن بصری نے فرمایا کہ عید کے دن ہتھیار لے جانے کی ممانعت تھی مگر جب دشمن کا خوف ہوتا۔

967.

حضرت سعید بن عمرو سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حجاج، حضرت ابن عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، اس وقت میں بھی آپ کے پاس تھا، اس نے آپ کا حال پوچھا تو آپ نے فرمایا: ٹھیک ہوں، اس نے پوچھا کہ آپ کو یہ تکلیف کس نے پہنچائی ہے؟ آپ نے جواب دیا کہ مجھے اس شخص نے تکلیف پہنچائی ہے جس نے ایسے دن میں ہتھیار اٹھانے کی اجازت دی جس دن ہتھیار اٹھانا جائز نہ تھا، انہوں نے اس سے حجاج کو مراد لیا۔