تشریح:
(1) عیدگاہ میں نماز عید سے پہلے اور نماز عید کے بعد نوافل پڑھنے مکروہ ہیں کیونکہ رسول اللہ ﷺ سے عیدگاہ میں نوافل پڑھنا ثابت نہیں، البتہ گھر آ کر وہ نفل پڑھنا رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے جیسا کہ حضرت ابو سعید ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز عید سے پہلے نوافل نہیں پڑھتے تھے، جب گھر واپس آ جاتے تو دو رکعت ادا کرتے۔ (سنن ابن ماجة، إقامةالصلوات، حدیث:1293) حاصل کلام یہ ہے کہ نماز عید سے پہلے اور نماز عید کے بعد اس کی کوئی سنتیں ثابت نہیں ہیں۔ (فتح الباري:614/2)
(2) عیدگاہ میں صرف تین کام مشروع ہیں: ٭ نماز عید ٭ خطبۂ عید ٭ دعائے خیر۔ اسوۂ رسول ﷺ یہی ہے اور اس پر عمل کرنے میں اجروثواب کی امید کی جا سکتی ہے۔