قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ (بَابُ مَوْعِظَةِ الإِمَامِ النِّسَاءَ يَوْمَ العِيدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

990 .   حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ خَطَبَ فَلَمَّا فَرَغَ نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ فَذَكَّرَهُنَّ وَهُوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلَالٍ وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ يُلْقِي فِيهِ النِّسَاءُ الصَّدَقَةَ قُلْتُ لِعَطَاءٍ زَكَاةَ يَوْمِ الْفِطْرِ قَالَ لَا وَلَكِنْ صَدَقَةً يَتَصَدَّقْنَ حِينَئِذٍ تُلْقِي فَتَخَهَا وَيُلْقِينَ قُلْتُ أَتُرَى حَقًّا عَلَى الْإِمَامِ ذَلِكَ وَيُذَكِّرُهُنَّ قَالَ إِنَّهُ لَحَقٌّ عَلَيْهِمْ وَمَا لَهُمْ لَا يَفْعَلُونَهُ

صحیح بخاری:

کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: امام کا عید کے دن عورتوں کو نصیحت کرنا۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

990.   حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ عیدالفطر کے دن نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی، یعنی نماز سے آغاز کیا، پھر خطبہ دیا، جب فارغ ہوئے تو اترے اور عورتوں کی طرف تشریف لے گئے، انہیں نصیحت فرمائی جبکہ آپ حضرت بلال ؓ کے ہاتھ کا سہارا لیے ہوئے تھے اور حضرت بلال ؓ اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے جس میں عورتیں خیرات ڈال رہی تھیں۔ (راوی کہتا ہے: ) میں نے حضرت عطاء سے دریافت کیا: وہ صدقہ فطر ڈال رہی تھیں؟ انہوں نے فرمایا: نہیں اس وقت ایسے ہی خیرات کر رہی تھیں۔ اگر ایک عورت اپنی انگوٹھی ڈالتی تو دوسری عورتیں بھی ڈالتی تھیں۔ میں نے (عطاء سے) دریافت کیا: آپ کے خیال کے مطابق کیا امام کے لیے ضروری ہے کہ وہ عورتوں کو نصیحت کرے؟ فرمایا؛ ہاں، ان کے ذمے تو ہے لیکن نہ معلوم وہ کیوں نہیں کرتے؟