قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ اسْتِعَارَةِ الثِّيَابِ لِلْعَرُوسِ وَغَيْرِهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5204. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلَادَةً فَهَلَكَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا فَأَدْرَكَتْهُمْ الصَّلَاةُ فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوءٍ فَلَمَّا أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ قَطُّ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَكِ مِنْهُ مَخْرَجًا وَجُعِلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ بَرَكَةٌ

مترجم:

5204.

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا سے ایک ہار مستعار لیا اور وہ کہیں گم ہو گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے چند صحا بہ کرام کو اسے تلاش کرنے کے لیے روانہ کیا۔ راستے میں نماز کا وقت ہو گیا تو انہوں نے وضو کے بغیر نماز ادا کی۔ جب نبی ﷺ کے پاس آئے تو انہوں نے آپ سے شکایت کی۔ اس وقت تیمم کی آیت نازل ہوئی۔ سیدنا اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دے! اللہ کی قسم! جب آپ پر کوئی مشکل وقت آیا تو اللہ تعالٰی نے اس ے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کر دیا اور مسلمانوں کے لیے وہ خیر و برکت کا ذریعہ ثابت ہوئی۔