قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِذَا زَارَ الإِمَامُ قَوْمًا فَأَمَّهُمْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

696.  حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ: سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصارِيَّ، قَالَ: اسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَذِنْتُ لَهُ فَقَالَ: «أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ؟» فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى المَكَانِ الَّذِي أُحِبُّ، فَقَامَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

تمہید کتاب (

باب: اس بارے میں کہ جب امام کسی قوم کے ہاں گیا اور انہیں (ان کی فرمائش پر) نماز پڑھائی (تو یہ جائز ہو گا)۔

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

696.

حضرت عتبان بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے میرے گھر آنے کی اجازت طلب فرمائی۔ میں نے آپ کو اجازت دے دی۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’تم اپنے گھر کے کون سے حصے میں میرا نماز پڑھانا پسند کرتے ہو؟‘‘ میں نے مکان کے اس کونے کی طرف اشارہ کر دیا جسے میں پسند کرتا تھا، چنانچہ آپ کھڑے ہو گئے۔ ہم نے بھی آپ کے پیچھے صف باندھی۔ آخر میں آپ نے سلام پھیرا تو ہم نے بھی سلام پھیر دیا۔