قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: مرسل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ الدُّعَاءِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ قَائِمًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1022 .   وَقَالَ لَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ زُهَيْرٍ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيُّ وَخَرَجَ مَعَهُ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ وَزَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فَاسْتَسْقَى فَقَامَ بِهِمْ عَلَى رِجْلَيْهِ عَلَى غَيْرِ مِنْبَرٍ فَاسْتَغْفَرَ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ يَجْهَرُ بِالْقِرَاءَةِ وَلَمْ يُؤَذِّنْ وَلَمْ يُقِمْ قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ وَرَأَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيُّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعا مانگنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1022.   ابو اسحاق السبیعی فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن یزید ؓ حضرت براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنھم کے ہمراہ باہر تشریف لے گئے۔ وہاں منبر کے بغیر اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر بارش کی دعا کی۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں اور ان میں بآواز بلند قراءت کی۔ اس کے لیے اذان اور تکبیر کا اہتمام نہ کیا۔ (راوی حدیث) ابو اسحاق کہتے ہیں کہ عبداللہ بن یزید انصاری نے نبی ﷺ کو دیکھا ہے۔