قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَا جَاءَ فِي السَّهْوِ (بَابُ السَّهْوِ فِي الفَرْضِ وَالتَّطَوُّعِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وسجد ابن عباسؓ سجدتين بعد وتره .

1232 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا قَامَ يُصَلِّي جَاءَ الشَّيْطَانُ فَلَبَسَ عَلَيْهِ حَتَّى لَا يَدْرِيَ كَمْ صَلَّى فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ

صحیح بخاری:

کتاب: سجدہ سہو کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: سجدہ سہو فرض اور نفل دونوں نمازوں میں کرنا چاہیے۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور عبداللہ بن عباس ؓ نے وتر کے بعد یہ دو سجدے کئے۔

1232.   حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو شیطان آ کر اس کی نماز کو خلط ملط کر دیتا ہے حتی کہ وہ (نمازی) نہیں جانتا اس نے کتنی رکعات پڑھی ہیں۔ جب تم میں سے کوئی ایسی حالت سے دوچار ہو تو بیٹھے بیٹھے دو سہو کے سجدے کرے۔‘‘