قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الصَّبْرِ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الأُولَى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وقال عمر رضي الله عنه : نعم العدلان ونعم العلاوة الذين إذا اصابتهم مصيبة قالوا إنا لله وإنا إليه راجعون { 156 } اولئك عليهم صلوات من ربهم ورحمة واولئك هم المهتدون { 157 } سورة البقرة آية 156-157 , وقوله تعالى : واستعينوا بالصبر والصلاة وإنها لكبيرة إلا على الخاشعين سورة البقرة آية 45

1302 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: صبر وہی ہے جو مصیبت آتے ہی کیا جائے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور عمرؓ نے کہا کہ دونوں طرف کے بوجھے اور بیچ کا بوجھ کیا اچھے ہیں۔ یعنی سورۃ البقرہ کی اس آیت میں خوشخبری سنا صبر کرنے والوں کو جن کو مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں ہم سب اللہ ہی کی ملک ہیں اور اللہ ہی کے پاس جانے والے ہیں۔ ایسے لوگوں پر ان کے مالک کی طرف سے رحمتیں ہیں اور مہربانیاں اور یہی لوگ راستہ پانے والے ہیں۔ اور اللہ نے سورۃ البقرہ میں فرمایا صبر اور نماز سے مدد مانگو۔ اور وہ نماز بہت مشکل ہے مگر اللہ سے ڈرنے والوں پر مشکل نہیں۔

1302.   حضرت انس ؓ  سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’صبر وہی ہے جو ابتدائے صدمہ میں ہو۔‘‘