قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ صُفُوفِ الصِّبْيَانِ مَعَ الرِّجَالِ فِي الجَنَائِزِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1321 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ عَنْ عَامِرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِقَبْرٍ قَدْ دُفِنَ لَيْلًا فَقَالَ مَتَى دُفِنَ هَذَا قَالُوا الْبَارِحَةَ قَالَ أَفَلَا آذَنْتُمُونِي قَالُوا دَفَنَّاهُ فِي ظُلْمَةِ اللَّيْلِ فَكَرِهْنَا أَنْ نُوقِظَكَ فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَنَا فِيهِمْ فَصَلَّى عَلَيْهِ

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جنازے کی نماز میں بچے بھی مردوں کے برابر کھڑے ہوں

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1321.   حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک ایسی قبر کے پاس سے گزرے جس میں رات کے وقت میت کو دفن کیا گیا تھا۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا:’’اسے کب دفن کیا گیا تھا؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا:گزشتہ رات۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’تم نے مجھے اطلاع کیوں نہ دی؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا:ہم نے اسے اندھیری رات میں دفن کیا تھا اور آپ کو اس وقت بیدار کرنا مناسب خیال نہ کیا،چنانچہ آپ کھڑے ہوئے اور ہم نے آپ کے پیچھے صف بندی کی۔ حضرت ابن عباس ؓ  نے فرمایا:میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا، پھر آپ نے اس پر نماز جنازہ پڑھی۔