قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ نُزُولِ النَّبِيِّ ﷺ مَكَّةَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1590 .   حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْغَدِ يَوْمَ النَّحْرِ وَهُوَ بِمِنًى نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ يَعْنِي ذَلِكَ الْمُحَصَّبَ وَذَلِكَ أَنَّ قُرَيْشًا وَكِنَانَةَ تَحَالَفَتْ عَلَى بَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَوْ بَنِي الْمُطَّلِبِ أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ حَتَّى يُسْلِمُوا إِلَيْهِمْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ سَلَامَةُ عَنْ عُقَيْلٍ وَيَحْيَى بْنُ الضَّحَّاكِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ وَقَالَا بَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي الْمُطَّلِبِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ بَنِي الْمُطَّلِبِ أَشْبَهُ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: نبی کریم ﷺ مکہ میں کہاں اترے تھے؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1590.   حضرت ابوہریرۃ ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے نحر کے اگلے روز فرمایا جبکہ آپ منیٰ میں تشریف فرماتھے: ’’ہم کل خیف بنوکنانہ میں اتریں گے جہاں کفار قریش نے کفر پر ڈٹے رہنے کی قسم کھائی تھی۔‘‘ خیف بنو کنانہ سے مراد محصب ہے۔ واقعہ یوں ہے کہ قریش اور کنانہ نے بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب کے خلاف قسم اٹھا کر یہ قرارداد پاس کی تھی کہ ان کے ساتھ رشتہ نکاح نہیں کریں گے اور نہ ان کے ہاتھ کوئی چیز فروخت کریں گے جب تک وہ نبی کریم ﷺ کو ہمارے حوالے نہ کردیں۔ ایک روایت کے مطابق بنو ہاشم اور بنو مطلب کے الفاظ ہیں۔ امام بخاری ؓ فرماتے ہیں کہ بنو مطلب کے الفاظ ہی حقیقت سے قریب تر معلوم ہوتے ہیں۔