قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ قَدَّمَ ضَعَفَةَ أَهْلِهِ بِلَيْلٍ، فَيَقِفُونَ بِالْمُزْدَلِفَةِ، وَيَدْعُونَ، وَيُقَدِّمُ إِذَا غَابَ القَمَرُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1681 .   حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ نَزَلْنَا الْمُزْدَلِفَةَ فَاسْتَأْذَنَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْدَةُ أَنْ تَدْفَعَ قَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ وَكَانَتْ امْرَأَةً بَطِيئَةً فَأَذِنَ لَهَا فَدَفَعَتْ قَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ وَأَقَمْنَا حَتَّى أَصْبَحْنَا نَحْنُ ثُمَّ دَفَعْنَا بِدَفْعِهِ فَلَأَنْ أَكُونَ اسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ مَفْرُوحٍ بِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ کی رات میں آگے منی روانہ کردینا، وہ مزدلفہ میں ٹھہریں اور دعا کریں اور چاند ڈوبتے ہی چل دیں۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1681.   حضرت عائشہ ؓ سے ہی روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم مزدلفہ میں اترے تو حضرت سودہ ؓ  نے نبی کریم ﷺ سے اجازت مانگی کہ وہ لوگوں کے ہجوم سے پہلے پہلے منیٰ روانہ ہوجائیں کیونکہ وہ ذرا سست رفتار تھیں۔ آپ ﷺ نے انھیں اجازت دے دی، چنانچہ وہ لوگوں کی بھیڑ سے پہلے ہی نکل کھڑی ہوئیں۔ اور ہم لوگ صبح تک وہیں ٹھہرے رہے اور رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ واپس ہوئے۔ کاش! میں نے بھی رسول اللہ ﷺ سے اجازت لی ہوتی جیسا کہ حضرت سودہ  ؓ  نے لی تھی تو یہ میرے لیے زیادہ محبوب اور بہت بڑی خوشی کی بات تھی۔