قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابُ أَجْرِ العُمْرَةِ عَلَى قَدْرِ النَّصَبِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1787 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَعَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَا قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ يَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُكَيْنِ وَأَصْدُرُ بِنُسُكٍ فَقِيلَ لَهَا انْتَظِرِي فَإِذَا طَهُرْتِ فَاخْرُجِي إِلَى التَّنْعِيمِ فَأَهِلِّي ثُمَّ ائْتِينَا بِمَكَانِ كَذَا وَلَكِنَّهَا عَلَى قَدْرِ نَفَقَتِكِ أَوْ نَصَبِكِ

صحیح بخاری:

کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : عمرہ میں جتنی تکلیف ہو اتنا ہی ثواب ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1787.   حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں ے عرض کیا: اللہ کےرسول ﷺ ! لوگ دو عبادتیں (حج وعمرہ) کر کے واپس جائیں گے جبکہ میں صرف ایک عبادت (حج) کرکے واپس جارہی ہوں؟ تو ان سے کہا گیا: ’’ آپ انتظار کریں۔ جب حیض سے پاک ہوجائیں تو تنعیم جا کر عمرے کا احرام باندھیں پھر فلاں جگہ ہمارے پاس آئیں لیکن عمرے کا ثواب تمہارے خرچ یا تمہاری مشقت کے مطابق دیاجائے گا۔‘‘