قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ التَّنْكِيلِ لِمَنْ أَكْثَرَ الوِصَالَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: رَوَاهُ أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ

1965 .   حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْوِصَالِ فِي الصَّوْمِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ إِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَأَيُّكُمْ مِثْلِي إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ فَلَمَّا أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا عَنْ الْوِصَالِ وَاصَلَ بِهِمْ يَوْمًا ثُمَّ يَوْمًا ثُمَّ رَأَوْا الْهِلَالَ فَقَالَ لَوْ تَأَخَّرَ لَزِدْتُكُمْ كَالتَّنْكِيلِ لَهُمْ حِينَ أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : جو طے کے روزے بہت رکھے اس کو سزا دینے کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اس کو حضرت انسؓ نے جناب نبی کریم ﷺسے روایت کیا ہے۔

1965.   حضرت ابوہریرۃ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے روزوں میں وصال کرنے سے منع فرمایا تو مسلمانوں میں سے کسی شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ تو وصال کرتے ہیں؟آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے کون شخص میری طرح ہے! میں رات کو سوتا ہوں تو میرا اللہ مجھے کھلاپلادیتا ہے۔‘‘ لیکن جب وہ لوگ وصال سے باز نہ آئے تو آپ نے ان کے ہمراہ ایک دن کچھ نہ کھایا، دوسرے دن بھی کچھ نہ کھایا، پھر عید کاچاند طلوع ہوگیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر چاند ظاہر نہ ہوتا تو میں تم سے اور زیادہ وصال کے روزے رکھواتا۔‘‘ گویا آپ نے انھیں سزادینے کے لیے فرمایا جب وہ وصال کے روزوں سے باز نہ آئے۔